Tuesday 18 November 2014

پہلا سیمی فائنل ۔اسٹریلیا بمقابلہ انگلینڈ 18 جون 1975 لیڈز

پہلا سیمی فائنل
پہلے ورلڈکپ کا پہلا سیمی فائنل اسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان کھیلا گیا۔مقام تھا لیڈزکا اور دن تھا  18جون 1975کا۔اس 

ورلڈ کپ کا ہرمیچ 60اوورز کا تھا۔مگر انگلینڈ کی اننگز صرف 36 اوورز اور دو بال پر مشتمل تھی۔ساری ٹیم 93 رنز بنا کر 

آؤٹ ہو گئی۔کوئی بھی بلے باز گیری گلمور کی تیزی کا سامنا نہ کر سکا۔گلمور نے صرف چودہ رنز دئیے اور چھ کھلاڑی آؤٹ 

کئے۔انگلینڈ کے صرف دو بلے بازدوہرے ہندسے تک پہنچ  سکے۔مائیک ڈینس 27 رنز بنا کر نمایاں رہے۔گلمور کے 12 

اوورز میں سے چھ میڈن تھے۔میکس واکر    نے تین وکٹ لئے 9اوورز میں 22 رنز دیکر۔
اسٹریلیا کا آغاز بھی اچھا نہیں تھا،صرف 39 رنز پر چھ کھلاڑی آؤٹ تھے۔اب کی بار پھر گلمور نے ذمہ داری کا ثبوت دیا اور 

ڈگ والٹر کے ساتھ ملکر 58 رنز کی شراکت کی،گلمور کا حصہ 28 رنز تھا ،والٹرز 20 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ تھا۔انگلینڈ کی طرف
سے کرس اولڈ نے سات اوورز میں 29 رنز دیکر تین کھلاڑی آؤٹ کیے۔جان سنو نے 12 رنز میں  تیس رنز دیکر دو کھلاڑی 
آؤٹ کئے۔اسٹریلیا چاروکٹ  کی جیت کے ساتھ فائنل کھیلنے کا حقدار قرار پایا۔

Wednesday 8 October 2014

آٹھواں میچ پروڈنشل ورلڈ کپ 1975 ویسٹ انڈیزبمقابلہ پاکستان ابج باسٹن برمنگھم 11جون1975

پروڈنشل ورلڈ کپ 1975 کا آٹھواں میچ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان کھیلا گیا۔11جون 1975 کو یہ میچ ایج باسٹن،برمنگھم میں

کھیلا گیا۔یہ گروپ بی کا چوتھا میچ تھا۔ اپنے وقت کی دوزبردست ٹیموں کے درمیان یہ میچ بڑا زبردست ثابت ہوا۔پاکستان نے پہلے کھیلتے

ہوئے 266 رنز بنائےسات وکٹ کے نقصان پر۔ماجد خان نے 108 گیندوں پر60 رنز بنائے۔مشتاق محمد نے 84 گیندوں55 رنز

بنائے۔وسیم راجہ نے 57 گیندوں پر 58 رنز بنائے۔جاوید میانداد نے 32 گیندوں پر 24 رنز  بنائے۔رابرٹس،بوائس،جولین،ہولڈر،

رچرڈز،اور لائیڈ نے ایک ایک کھلاڑی آؤٹ کیا۔
 
ویسٹ انڈیز کا انداز اچھا نہ تھا ،سرفراز نواز کے 36 کے سکور تک گرینج،فریڈرکس،کالی چرن،پویلین جا چکے تھے۔99 رنز پرکنہائی اور

لائیڈ بھی آؤٹ ہو چکے تھے۔166 پر ویسٹ انڈیز کے آٹھ کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔پاکستان کی جیت یقینی تھی۔اس موقع پر ڈیوڈ مرے

نے پہلے ہولڈر کے ساتھ ملکر نویں وکٹ کی شراکت میں37 رنز بنائے اور بعد میں رابرٹس اور ڈیوڈ مرے   نے دسویں وکٹ کی شراکت 
 
میں64 رنز بنائے۔اور پاکستان کو سیمی فائنل  سے باہر کردیا۔یہ میچ ایک وکٹ سے جیت لیا
 
۔سرفراز نواز نے 12 اوور  میں 44 رنز دیکر چارکھلا ڑی  آؤٹ کئے۔نصیر ملک نے 12 اوورز میں 42 رنز دیکر دو وکٹ لئے
 
۔آصف مسعود سب سے مہنگا باؤلر ثابت ہوا،اس نے 12 اوورزمیں 64 رنز دیکر ایک کھلاڑی آؤٹ کیا۔ جاوید میانداد نے 12 اوورز کئے
 
 اور 46 رنز دیکر ایک وکٹ لی۔سرفراز نواز کو میں آف دی میچ کاایوارڈ ملا۔

خلاصہ میچ۔

پاکستان۔60 اوورز۔266 رنز سات کھلاڑی آؤٹ۔

ویسٹ اندیز۔4۔59 اوورز۔267 رنز  9 کھلاڑی آؤٹ۔

مین آف دی میچ۔سرفراز نواز

Tuesday 7 October 2014

ساتواں میچ۔پروڈنشل کپ1975 اسٹریلیا بمقابلہ سری لنکا مقام اوول لندن 11جون ،1975

پروڈنشل ورلڈ کپ 1975 کا ساتواں میچ سری لنکا اور اسٹریلیا کے درمیان کھیلا گیا۔مقام تھا اوول ،لندن اور دن تھا 11جون 1975

کا۔ٹاس سری لنکا نے جیتااور ویسٹ انڈیز کو بلے بازی کی دعوت دی۔اسٹریلیا نے پہلے کھیلتے ہوئے 328 رنز بنائے 60اوورز میں۔ایلن ٹرنر

نے 101  رنز بنائے،ٹرنر نے 113  گیندیں  کھیلیں  اور 9 چوکے لگائے۔میکاسکر نے 73 رنز بنائے 111 گیندوں پردو چوکے لگا کر۔،دونوں

نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 182رنز بنائے۔گریگ چیپل نے 50 اور والٹرز نے 59 رنز بنائے۔ڈی سلوا نے 12 اوورز میں 60 رنز دیکر

دو وکٹ لئے۔کالو پروما نے 12 اوورز میں 50 رنز دیئے۔

جواب میں سری لنکا چار وکٹ کے نقصان پر 276 رنز بنائےاور یوں اسٹریلیا نے یہ میچ  52 رنز سے جیت لیا۔سداتھ وٹیمنی نے 102

گیندیں کھیل کر 53 رنز بنائے اس اننگز میں سات چوکے شامل تھے۔تسیرا نے 72گیند کھیل کر 52 رنز بنائے۔ٹینیکون نے 71 گیندوں پر

48 رنز بنائے۔گریگ چیپل نے 4 اوورز میں 14رنز دیکردو وکٹ حاصل کیے۔تھامسن نے 12 اوورز میں 22 رنزدیئے اور پانچ اوورز

میڈن کیئے۔اسٹریلوی سپنر ایشلے میلٹ نے 12 اوورز میں 72 رنز دیئے۔ایک موقع پر سری لنکا نے 30 اوورز میں 150 رنز بنائے تھے

جب اسٹریلوی کپتان این چیپل نے دنیا ے تیز ترین باؤلر تھامسن کو دوسرے سپل کے لئے بلایا۔تھامسن نے وٹیمنی اور مینڈس ن

دونوں کو زخمی کر کےہسپتال پہنچا دیا۔مینڈس کے سر پر چوٹ لگی۔اور سداتھ وٹیمنی کے پاؤں پر چوٹ آئی۔1996 میں جب سری لنکا

نے ورلڈ کپ جیتا ،تو اس فلائٹ کےکپتان وٹیمنی تھے اور ٹیم کے منیجر مینڈس۔


سمری میچ۔
اسٹریلیا۔328 رنز پانچ وکٹ کے نقصان پر۔
سری لنکا۔276 رنز چار وکٹ کے نقصان پر۔
نتیجہ۔اسٹریلیا فاتح 52 رنز سے
مین آف دی میچ۔ایلن ٹرنر۔

Sunday 5 October 2014

پروڈنشل ورلڈ کپ 1975 چھٹا میچ انڈیا بمقابلہ ایسٹ افریقہ بمقام ہیڈنگلے لیڈز 11 جون 1975

پروڈنشل ورلڈ کپ 1975 کا چھٹا میچ 11جون1975کوانڈیا اور ایسٹ افریقہ کے درمیان بمقام ہیڈنگلے لیڈز کے مقام پر کھیلا گیا۔ٹاس ایسٹ

افریقہ نے جیتا اور پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ایسٹ افریقہ  نے پہلے کھیلتے ہوئے 55اوورزاور تین گیندیں پر 120 رنز بنائے۔جواہر

نے 60 گیندوں پر 37 رنز  بنائے،سیٹھی نے 23 رنز بنائے۔انڈیا کی طرف سے مدن لال نے 3۔9 اوورز میں 15 رنز دیکر تین وکٹ حاصل

کئے۔سید عابد علی نے 12 اوورز میں پانچ اوور میڈن کئے اور 22 رنز کے عوض 2 بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔مہندر امر ناتھ نےدس اوور

میں 39 رنز دیکر دو وکٹ لئے۔سب سے متاثر کن باؤلنگ بشن سنگھ بیدی نے کی۔بیدی نے 12 اوورز کئے آٹھ اوور میڈن کے ساتھ صرف

چھ رنز دیئے اور ایک وکٹ لی۔

انڈیا کو 121 رنز کا ٹارگٹ ملا جو 30 اوور کی ایک گیند باقی تھی کہ پورا ہو گیا۔افتتاحی بلے بازگواسکر نے 65 رنز بنائے فرخ انجینئر

نے54 رنز بنائے دونوں بلے بازوں نے 85،85 گیندیں کھیلی۔یوں انڈیا کو دس وکٹ سے کامیابی ملی۔فرخ انجینئر کو پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔

خلاصہ میچ۔

ایسٹ افریقہ۔120رنز ۔تمام ٹیم آؤٹ۔3۔55اوور

انڈیا۔123 رنز ۔بغیر کسی نقصان کے۔5۔29اوور

نتیجہ۔انڈیا نے دس وکٹ سے جیت لیا۔

فرخ انجینئر ۔مین آف دی میچ۔

پروڈنشل ورلڈ کپ پانچواں میچ انگلینڈ بمقابلہ نیوزی لینڈ بمقام ٹرینٹ برج ناٹنگھم 11 جون 1975

پروڈنشل ورلڈ کپ کا پانچواں میچ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان11 جون  1975 کو ٹرینٹ برج ،ناٹنگھم کو کھیلا گیا۔یہ میچ اس گروپ کا

سب سے اہم میچ تھا ۔اس میچ نے فیصلہ کرنا تھا کہ کون سی ٹیم گروپ اے میں سے ٹاپ کرے گی۔

نیوزی لینڈ نے  ٹاس جیتا اور فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔انگلینڈ نے پہلے کھیلتے ہوئے 60 اوور میں چھ وکٹ کے نقصان پر 266 رنز بنائے۔کیتھ

فلیچر نے 13 چوکوں کی مدد سے 147 گیندوں پر 131 رنز بنائے۔ہائس نے 34 اور مائیک ڈینس نے 37 رنز بنائے۔نیوزی لینڈ کی طرف سے

کولنج نے 12 اوورز میں 43 رنز دیکر دو وکٹ حاصل کئے۔ڈیل ہیڈلی نے 12 اوورز میں55 رنز دیئے اور دو کھلاڑی آؤٹ کئے۔رچرڈز

ہیڈلی سب سے مہنگے باؤلر ثابت ہوئےاس نے12 اوورز میں 66 رنز دیئے اورایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

نیوزی لینڈ کی ٹیم مقررہ 60 اوورز میں 186 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔موریسن نے 55 رنز بنائے ۔گریگ نے12 اوورز میں 45 رنز دیئے اور

چار بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔کرس اولڈ نے 12 اوورز میں 29 رنز دیکر دو وکٹ حاصل کیئے۔ڈیرک انڈروڈ  نے 12 اوورز میں 30 رنز دیکر

دو بلے باز آؤٹ کئے۔مین آف دی میچ کا ایوارڈ کیتھ فلیچر کو ملا۔




Saturday 4 October 2014

چوتھا میچ کرکٹ ورلڈ کپ 1975 سری لنکا بمقابلہ ویسٹ انڈیزبمقام اولڈ ٹریفورڈ مانچسٹر 7جون 1975

کرکٹ ورلڈ کپ کا چوتھا اور گروپ بی کا دوسرا میچ سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کر درمیان کھیلا گیا۔مقام تھا اولڈ ٹریفورڈ،مانچسٹراور دن

تھا ،سات جون 1975۔ویسٹ انڈیز نے یہ میچ 21 ویں اوور    میں ایک وکٹ کے نقصان پر جیت لیا۔سری لنکا نے پہلے کھیلتے ہوئے

37 اوور اور دو گیندیں پر 86 رنز بنائے۔نمایاں سکور کرنے والے  ڈی سلوا 21 اور تسیرا 14 اوپاتھا 11 رنز بنا کر دوہرے ہندسے میں

داخل ہو سکے۔سری لنکا کے بلے باز ویسٹ انڈین باؤلر کی تیزی کا سامنا نہ کر سکا۔جولین نے 12اوورز میں تین اوور میڈن کئے اور

20 رنز دیکر چار وکٹ حاصل کئے۔اینڈی رابرٹس نے 12اوور کئے اور صرف سولہ رنز دیکردو کھلاڑی آؤٹ کئے۔بوائس نے 8اوور

میں22 رنز  دیئے اور تین وکٹ حاصل کئے۔
ویسٹ انڈیز  نے اپنا ٹارگٹ 21 اوور میں حاصل کر لیا ایک وکٹ کے نقصان پر۔رائے فریڈرکس نے 33 رنز بنائے۔ڈیوڈ مرے30

اور کالی چرن 19 رنز بنا  کر ناٹ آؤٹ رہے۔سری لنکا کا یہ پہلا ایک روزہ میچ تھا۔جولین کو مین آف میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔اس میچ سے

ویسٹ انڈیز کے دو کھلاڑیوں نے اپنے ایک روزہ کیریئر کا آغاز ہوا،جو آنے والے دس سالوں میں ساری دنیا کے بلے بازوں اور گیند

بازوں کے لئے خطرے کی علامت رہے۔یہ تھے ویون رچرڈز،اور اینڈی رابرٹس۔


تیسرا میچ کرکٹ ورلڈ کپ 1975اسٹریلیا بمقابلہ پاکستان ہیڈنگلے لیڈز 7جون 1975

یہ ورلڈ کپ کا تیسرا میچ تھا۔اور گروپ بی کا پہلا میچ، ٹیمیں مد مقابل تھی پاکستان اور آسٹریلیا۔یہ میچ سات جون 1975 کو ہیڈنگلے لیڈز کے

مقام پر کھیلا گیا۔آسٹریلیا نے یہ میچ73 رنز سے جیت لیا۔آسٹریلیا نے پہلے  کھیلتے ہوئے278 رنز بنائےاور پورے ساٹھ آوورزکھیلے۔ایلن ٹرنر

  نے چار چوکوں کی مدد سے 54 گیندوں پر 46 رنز بنائے۔گریگ چیپل نے پانچ چوکوں کی مدد سے 56 گیندوں

پر45 رنز بنائے۔سب سے کامیاب بلے باز تھے ایڈورڈ،جنہوں نے 94 گیندوں پر 80 رنز بنائے۔ایڈورڈ نے چھ چوکے لگائے۔

پاکستان کی جانب سے نصیر ملک 12 اوورز  نے 37 رنز دیکر دو وکٹ لئے۔پاکستان کی جانب سے صرف دو اوورز میڈن تھے اور یہ دو

اوورز نصیر ملک نے کئے تھے۔عمران  خان نے 12 اوورز میں 44 رنز دیکر دو کھلاڑی آؤٹ کئے۔سرفراز نواز سب سے مہنگے باؤلر

 ثابت ہوئے سرفراز نے 12 اوورز میں 63 رنز دیکر ایک وکٹ حاصل کی۔

جواب میں پاکستان کی ٹیم 205  رنز پر ڈھیر ہو گئی اور صرف 53 اوررز کھیل سکی۔۔ایک موقع پر180 رنز پر صرف چار کھلاڑی آؤٹ

تھے،بعد میں صرف 25 رنزکے اضافہ کے ساتھ آخری چھ کھلاڑی آؤٹ ہو گئے۔

پاکستان کی طرف سے ماجد خان گیارہ چوکوں کی مدد سے76 گیندوں پر65 رنز بنا کر سرفہرست رہے۔آصف اقبال نےآٹھ چوکوں کی

مدد95  گیندیں کھیل کر 53 رنز بنائے۔آسٹریلیا کی جانب سے ڈینس للی نے 12 اوورز میں 34 رنز دیکر پانچ کھلاڑی آؤٹ کئے۔میکس واکر

نے 12 اوورز میں32 رنز دیکر دو کھلاڑی آؤٹ کئے۔واکر نے 12 اوورز میں سے تین اوورز میڈن تھے۔

مین آف دی میچ کا حقدار ڈینس للی تھا۔رک مکاسر اور ایلن ٹرنر نے آسٹریلیا کی طرف سے اور نصیر ملک نے ایک روزہ کیرئیر کا آغاز کیا۔